وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بدعنوانی اور کالے دھن پر قابو پانے کے لئے 500
اور 1000 والے نوٹوں کو فوری طور پر بند کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے
فیصلے کو ایڈونچر اور فیصلہ کن قرار دیا ہے۔ مسٹر مودي کے فیصلے پر اپنی
پہلی رائے میں مسٹر جیٹلی نے آج دوردرشن سے انٹرویو میں کہا کہ یہ ایک
انتہائی جرات مندانہ قدم ہے جس کا ملک کی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔ یہ
فیصلہ معیشت میں بڑی تبدیلی والا ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا، اس سے ایماندار لوگوں کے چہرے پر خوشی ہے جبکہ بے
ایمان فکر مند ہو گئے ہیں۔ دراصل اس فیصلے سے لوگوں کی طرز زندگی میں بڑی
تبدیلی آئے گی۔ جو بھی ردعمل سامنے آرہا ہے وہ یہ بتا رہا ہے کہ عام
لوگ آج ایماندار ہونے پر فخر محسوس کر رہے ہیں اور یہ سوچ رہے ہیں کہ
ایمانداری کا پھل ضرور ملتا ہے۔
وزیر خزانہ نے اس موقع پر ان تمام الزامات کو مسترد کیا جس میں کہا گیا ہے
کہ 500 اور 1000 قیمت کے نوٹ اچانک بند کئے جانے سے عام لوگوں کو پریشانی
ہوگی۔ انهوں نے کہا کہ یہ دلیل وہ لوگ دے رہے ہیں جو اپنا کالا دھن کا
استعمال کرنے کے لئے کچھ اور وقت چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نظام سے
لوگوں کو کوئی دقت نہ ہو اس کے لئے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ تاہم انهوں
نے یہ مانا کہ کچھ وقت کے لئے لوگوں کو پریشاني ضرور ہوگی۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ کالا دھن رکھنے کا کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اس لیے جو
کچھ ہوا ہے وہ ملک کے مفاد اور عوامی مفاد میں ہی ہوگا۔ اس سے لوگ
ایمانداری سے اپنا ٹیکس ادا کریں گے اور آہستہ آہستہ معیشت کیش لیس اکونومی
میں تبدیل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت جیسے جیسے ترقی کی
طرف بڑھے گی، اسے یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ کالے دھن کے لئے ملک میں کوئی
جگہ نہیں ہے۔ نئے نظام کے لئے بینکوں میں کئے گئے انتظامات کے سوال پر وزیر
خزانہ نے کہا کہ اس بات کا پورا خیال رکھا گیا ہے کہ اس سے عوام کو کسی
طرح کی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ جو
نئی کرنسی مارکیٹ میں لائی جا رہی ہے، وہ کافی مقدار میں بینکوں میں دستیاب
کرائی جائے تاکہ لوگوں کو کوئی پریشانی نہیں ہو۔ انہوں نے کہا کہ متبادل
کرنسی چھاپنے کا کام گزشتہ کئی مہینوں سے چل رہا تھا۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ
کسی کرنسی کو مارکیٹ سے ہٹانا ایک فطری عمل ہے، جو چلتی ہے. خصوصی تفتیشی
ٹیم (ایس آئی ٹی) بنانا، غیر ملکی کرنسی قانون بنانا، غیر اعلانیہ آمدنی کا
انکشاف کرنے کی یوجنا، یہ سب ایک عمل کا حصہ تھا۔ کبھی کبھی قومی مفاد میں
ایسے فیصلے اچانک کرنے پڑتے ہیں اور اسے راز میں بھی رکھنا پڑتا ہے۔ وزیر خزانہ جیٹلی نے لوگوں سے نہیں گھبرانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس
میں تعاون کریں اس کے نتائج دور رس ہوں گے۔وزیر خزانہ نے اس تبدیلی کو
کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف ایک بڑی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے
ذریعے دہشت گرد انہ سرگرمیوں کو مالی مدد پہنچانے کے چلن پر بھی لگام لگے
گی۔ وزیر اعظم نے کل قوم کے نام اپنے خطاب میں کالے دھن اور بدعنوانی کے
خلاف ایک بڑی مہم کے تحت آٹھ نومبر کی درمیانی شب سے ملک میں 500 اور 1000
کے نوٹوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔